Saturday, November 1, 2014

جاگتے جاگتے تھک جاؤ تو

جاگتے جاگتے تھک جاؤ تو
ایسا کرنا
آدھی راتیں مجھ کو دینا
تم کو پورے خواب ملیں گے
تم کیا جانو
درد حدوں کو چھو آئے تو
آنکھ میں آنسو جم جاتے ھیں
تم چاھو تو
ایسا کرنا
درد کی شدت میں سہ لوں گا
درد کا حاصل تم رکھ لینا
تم کیا جانو
ذات ادھوری ھو جائے تو
رشتہ آدھا رہ جاتا ھے
آدھارشتہ مجھ کو دے کر
پوری ہستی لے سکتی ھو
کیا سودا ھے
تم کیا جانو
آدھا رستہ کھو جائے تو
منزل یاس دیا کرتی ھے
تم چاھو تو
ایسا کرنا
آدھا رستہ میں رکھ لوں گا
پوری منزل تم لے لینا
لیکن جب تم تھک جاؤ تو

No comments:

Post a Comment