Sunday, January 25, 2015

مجھے تم چھوڑ جاؤ گی

مجھے پہلے ہی لگتا تھا
مجھے تم چھوڑ جاؤ گی
دعا کرتا تھا میں رب سے
میرے خدشوں کو رد کر کے
تمہارے عہد سچ کر دے
مگر دیکھو اے جانِ جاں!
دعا مقبول ہونے کے بھی تو کچھ قاعدے ہیں ناں!
کہ جس میں شرطِ اوّل ہے
یقیں دل سے ہو تب مانگو
یقیں دل سے اگر نہ ہو
دعا پھر کیسے پوری ہو؟
مگر پھر بھی ہمیشہ ہی
گماں کا آسرا لے کر
دعا کی تار سے میں نے
بہت جوڑا تھا قسمت کو
دعا، منّت، مرادیں، استخارہ
سب ہی کر ڈالا
یقیں خود کو نہ دے سکا
گمان و بدگمانی کا یہی انجام ہونا تھا
میرے خدشے تو سچ نکلے
تمہارے عہد سب جھوٹے
مجھے پہلے ہی لگتا تھا
مجھے تم چھوڑ جاؤ گی

No comments:

Post a Comment