Friday, January 16, 2015

فرانس کی ملالائیں ۔۔انصاف کی منتظر

فرانس کی ملالائیں ۔۔انصاف کی منتظر
فرانس کی ہزاروں ملالاؤں پرتعلیم کے دروازے بند کردیئے گئے اورایسا کسی انتہا پسندطالبان گروہ نے نہیں بلکہ فرانس کی حکومت نے کیا
فرانس کی حکومت آزادی اظہاررائے کی بات کرتی ہے مگر اس نے ان تمام لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی عائد کردی، جو اپنے رواج یاعقائد کے مطابق اسکارف پہنتی تھیں
تعلیم پرپابندی لگانےوالا انوکھے ملک فرانس میں یونی فارم کی کوئی پالیسی ہی نہیں ہے مگر خاص طورپر اسکارف پہننےوالے لڑکیوں کو ٹارگٹ کیاگیا۔۔
یہ کیساآزادی اظہارہے کہ بغیرکپڑوں کے گھومنے پر تو کوئی پابندی نہیں اور اگر کوئی اپنی مرضی اور آزادی سے کپڑے پہن لے تو فوراًحقوق متاثرہوجاتے ہیں
اگر آزادی اظہاررائے کے نام پر سب جائز ہے تو وکی لیکس کے بانی جولین اسانج اور انٹرنیٹ پر جاسوسی کا بھانڈہ پھوڑنےوالے ایڈورڈ اسنوڈن نے کیاجرم کیا ہے؟ان پر اتنی پابندیاں کیوں عائد ہیں؟
1994میں صحافی پاؤل گناؤسکی نے کیا جرم کیاتھا، اس نے عیسائیت میں پوپ کے نظام پرہی تو تنقیدکی تھی،فرانس کی عدالت نےصحافی پر مذہبی گروہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر سزاسنائی، اخبارکو موردِ الزام ٹہرایاگیا، کیا جذبات صرف مسیحوں اور یہودیوں کے ہوتے ہیں؟
کامیڈین دیونا امبالا کو کیوں صرف فیس بک پر ایک مذاق کے جرم میں گرفتار کرلیا گیاکہ اس کے مذاق سے چارلی ہیبڈوپرحملے کوجوازمل رہاتھا۔۔یہ وہی دیوناامبالا ہے جس کو 2007میں یہودیوں پر تنقید کے جرم میں پانچ ہزاریوروکا جرمانہ ہوا،2008میں ہولوکاسٹ پربات کرنے کے جرم میں سات ہزاریورو کا جرمانہ ہوا، 2009 میں یہودی مذہب کی توہین پر امبالا کو دس ہزاریوروکاجرمانہ ہوا، کیا آزادی اظہار کا حق صرف چارلی ہیبڈوکے پاس رہ گیا ہے؟
مغرب کو اپنے دہرے معیار بدلنے ہوں گے

No comments:

Post a Comment