Wednesday, January 21, 2015

میرے ہمسفر میرے ساتھ تم

میرے ہمسفر میرے ساتھ تم
سبھی موسموں میں رہا کرو
کبھی دھواں بن کے اڑا کرو
کبھی پھول بن کے اگا کرو
کبھی دھوپ بن کے گرا کرو
کبھی شام بن کے چھایا کرو

میرے ہمسفر میرے ساتھ تم
کبھی چاندبن کے دیکھا کرو
کبھی تاروں میں ہنسا کرو
کبھی سانسوں میں تم بسا کرو
کبھی آنسو میں بہا کرو

میرے ہمسفر میرے ساتھ تم
کبھی رنگوں میں تم دیکھا کرو
کبھی خوشبو سے چھوا کرو
کبھی نظروں سے تم چھپا کرو
کبھی سپنوں میں بھی ملا کرو

میرے ہمسفر میرے ساتھ تم
کبھی آس بن کے دعا کرو
کبھی حوصلہ بھی بنا کرو
کبھی انتظار بھی بنا کرو
کبھی ساتھ ساتھ میرے چلا کرو

میرے ہمسفر میرے ساتھ تم
کبھی بارشوں میں ملا کرو
کبھی بادلوں میں چھپا کرو
کبھی ہم سے تم کچھ گلہ کرو
کبھی شروع اک نیا سلسلہ کرو

میرے ہمسفر میرے ساتھ تم
کبھی لہروں میں بہا کرو
کبھی ساحلوں پہ ملا کرو
کبھی یو ہی یاد آیا کرو
کبھی خیالوں سے نہ جایا کرو
میرے ہمسفر میرے ساتھ تم
سبھی موسموں میں رہا کرو

No comments:

Post a Comment