نہ وعدہ ہے کوئی تم سے کوئی رشتہ نبھانے کا نہ کوئی اور ہی دل میں ، تہیہ یا ارادہ ہے کئی دن سے مگر دل میں عجب اُلجھن سی رہتی ہے نہ تم اِ س داستاں کے سَرسَری کردار ہو کوئی نہ قصہ اتنا سادہ ہے تعلق جو سمجھ میں تھا کہیں اُس سے زیادہ ہے
No comments:
Post a Comment