Sunday, January 25, 2015

پتا ھے تمہیں

پتا ھے تمہیں...!
عورت بیل ہوتی ھےاور مرد دیوار کی طرح. . .
بیل ساری عمردیوارکوڈھونڈتی رہتی ھے جس کے سہارے وہ اوپر جا سکے نظروں میں آ سکے جہاں تک دیوار جاتی ھے وہ بھی بس وہیں تک جاتی ھے...
بیل کو لگتا ھےدیوار نہ ھوتی تو وہ زمین پر رلتی رہتی لوگوں کے پیروں تلے آتی مگران کی نظروںمیں نہیں آتی. وہ ساری عمردیوار کی مشکور ہوتی ھے...
اسے سایہ دیتی ھے...
اپنے پھولوں سےسجاتی ھے..
مہکاتی ھے..
جب سوکھنے لگتی ھے تو بھی ساتھ ہی چپکی رہتی ھے.کسی چھپکلی کی طرح..
ختم ھونے کے بعد بھی اسے دیوار کے علاوہ کسی دوسرے کا سہارا نہیں چاہیے اور دیوار. . . . . . . . . . آپ دیکھیں دیوار کا کتنا فائدہ ہوتا ھے اس کا وجود بیل ڈھک دیتی ھے. . . اس کے سامنے ایک آڑ بنا دیتی ھے ھر چیز سے اسے مخفوظ کردیتی ھے
اسے سایہ دیتی ھے
رونق دیتی ھے
پھولوں سے سجاتی ھے مہکاتی ھے اور خود ختم ھونے تک اس کی احسان مند رھتی ھے اور دیوار وہ تو بس سہارا دینے کا فائدہ اٹھاتی ھے بس سہارا دینے کافائدہ . . . . . . .
اور دیکھیں ساری عمر . . . . .ساری عمر جب تک بیل ختم نہییں ھو جاتی

No comments:

Post a Comment