Sunday, January 25, 2015

محبت کے موسم

محبت کے موسم

زمانے کے سب موسموں سے نرالے
بہار و خزاں ان کی سب سے جدا
الگ ان کا سوکھا الگ ہے گھٹا
محبت کے خطے کی آب و ہوا
ماورا اُن عناصر سے جو
موسموں کے تغیر کی بنیاد ہیں
یہ زمان و مکاں کے کم و بیش سے
ایسے آزاد ہیں
جیسے صبحِ ازل، جیسے شام فنا
شب و روز عالم کے احکام کو
یہ محبت کے موسم نہیں مانتے
زندگی کی مسافت کے انجام کو
یہ محبت کے موسم نہیں مانتے
رفاقت کی خوشبو سے خالی ہو جو
یہ کوئی ایسا منظر نہیں دیکھتے
وفا کے علاوہ کسی کلام کو
یہ محبت کے موسم نہیں مانتے

No comments:

Post a Comment