زندگی کی راہوں میں
بار ہا یہ دیکھا ہے
اسطرح کی باتوں میں
منزلوں سے پہلے ہی
ساتھ چھوٹ جاتے ہیں
چاہتوں کے رشتوں میں
پھر گرہ نہیں لگتی
لگ بھی جائے تو اُس میں
وہ کشش نہیں رہتی
ایک پھیکا پھیکا سا رابطہ تو رہتا ہے
تازگی نہیں رہتی
۔۔۔ روح کے تعلق میں
زندگی نہیں رہتی ۔۔۔
بات پھر نہیں بنتی
لاکھ بار مل کر بھی
دل کبھی نہیں ملتے!
سوچ کے دریچوں میں
تتلیوں کے رنگوں میں
پھول پھر نہیں کھلتے!
اس لئیے میں کہتا ہوں
اس طرح کی باتوں میں
احتیاط کرتے ہیں
اسطرح کی باتوں سے اجتناب کرتے ہیں!
No comments:
Post a Comment