Sunday, January 25, 2015

قسم لے لو تمہارے بعد کسی کا خواب دیکھا ہو

قسم لے لو تمہارے بعد کسی کا خواب دیکھا ہو
کسی کو ہم نے چاہا ہو‘ کسی کو ہم نے سوچا ہو
کسی کی آرزو کی ہو‘ کسی کی جستجو کی ہو
کسی کی راہ دیکھی ہو‘ کسی کا قرب مانگا ہو
کسی کو ساتھ رکھا ہو‘ کسی سے آس رکھی ہو
کوئی امید باندھی ہو‘ کوئی دل میں اتارا ہو
کوئی تم سے بھی پیارا ہو ‘ کوئی دل میں بسایا ہو
کوئی روٹھا ہو تو ہم نے‘ اسے رو رو منایا ہو
دسمبر کی حسیں رات میں کسی کا ہجر جھیلا ہو
کسی کی یاد کاموسم میرے آنگن میں کھیلا ہو
کسی سے بات کرنی ہو‘ کبھی یہ ہونٹ ترسے ہوں
کسی کی بے وفائی پر کبھی یہ نین برسے ہوں
کبھی راتوں کو اٹھ اٹھ کر تیرے دکھ میں نہ روئے ہوں
قسم لے لو تمہارے بعد ہم اک پل کو سوئے ہوں
قسم لے لو کبھی جگنو کبھی تارہ کبھی ماہتاب دیکھا ہو
قسم لے لو تمہارے بعد کسی کا خواب دیکھا ہو

No comments:

Post a Comment