Sunday, January 25, 2015

مجھے تب بھی محبت تھی

مجھے تب بھی محبت تھی
مجھے اب بھی محبت ہے
تیرے قدموں کی آہٹ سے
تیری ہر مسکراہٹ سے
تیری باتوں کی خوشبو سے
تیری آنکھوں کے جادو سے
تیری دلکش اداؤں سے
تیری قاتل جفاؤں سے
مجھے تب بھی محبت تھی
مجھے اب بھی محبت ہے
تیری راہوں میں رکنے سے
تیری پلکوں کے جھکنے سے
تیری بےجا شکایت سے
تیری ہر ایک عادت سے
مجھے تب بھی محبت تھی
مجھے اب بھی محبت ہے

No comments:

Post a Comment