ادھورے خواب کے اندر
کبھی پلکیں بچھانا مت
ادھورے خواب آنکھوں کو
بہت تکلیف دیتے ہیں
ادھوری یاد کو دل کی
زمین میں تم نہیں بونا
ادھوری یاد دھڑکن میں
بہت چھبتی ،سسکتی ہے
خلش بن کر کھٹکتی ہے
لہو میں بجلیاں بن کر
کھٹکتی ہے
ادھورے پیار کو
لیکن
چلو جانے دو اس کو تم
محبت، پیار،چاہت ،عشق ہوتے ہی ادھورے ہیں
No comments:
Post a Comment