Wednesday, January 28, 2015

مجھے تنہا نہیں کرنا

میری سوچوں کے
جنگل میں
تمھارے نام کے جگنو
مجھے رستہ دکھاتے ہیں
میری نیندوں کے صحرا میں
تمھارے خواب کا سایہ
بہت زیادہ ضروری ہے
اسے گھٹنے نہیں دینا
یہ تم جانتے ہونا !!
میرے لفظوں کی مالائیں
میری ساری تمنائیں
تمھارے بن ادھوری ہیں
میری ہر سوچ کے آنگن میں
تم ہی مسکراتے ہو
میرے بے ربط جملوں کو
تم ہی مصرعے بناتے ہو
میری سب شاعری جاناں!!
تمھارے بن ادھوری ہے
میری ہر اک خوشی جاناں!!
تمھارے بن ادھوری ہے
یہ میری زندگی جاناں
تمھارے بن ادھوری ہے
میری تکمیل تم سے ہے
مجہے آدھا نہیں کرنا
مجھے آدھی ادھوری
زندگی سے 
خوف آتا ہے
کمی جیسی بھی ہو
مجھ کو کمی سے خوف آتا ہے
مجھے تنہا نہیں کرنا

No comments:

Post a Comment