Saturday, January 3, 2015

یونہی ہنسی ہنسی میں ہم دلوں سے کھیل جاتے ہیں

یونہی ہنسی ہنسی میں
ہم دلوں سے کھیل جاتے ہیں

کوئی چھوٹی سی تیکھی بات
کوئی چبھتا ہوا جملہ
کوئی زہر آلود لہجہ

کوئی بےضرر سی ذومعنی بات

سننے والے کے دل میں گھاؤ لگا جاتی ہے
پھر کتنے ہی تلافی کے مرہم لگاؤ

قطرہ قطرہ خون ٹپکتا ہی رہتا ہے
وہ آنسو

جو آنکھ سے گرتا ہی نہیں
اندر ہی اندرجم جاتا ہے
اور
یونہی ہنسی ہنسی میں
ہم دلوں سے کھیل جاتے ہیں

No comments:

Post a Comment