سنو گے اے میرے ہمدم
تمنا تجھ کو پانے کی
کبھی بھی کم نہیں ہو گی
کوئی موسم اگر آے
وہ چاہے ہو خزاں کا
یا ہو بہار کا موسم
میری سوچوں کے دائرے کا
مرکز تم ہی تم ہو گے
کہ زندگی کی اس مسافت میں
بہت سے لوگ آئیں گے
کئی تیرے ہو بہو ہوں گے
تو کئی الگ طبعیت کے
کئی تم سے اچھےبہت ہوں گے
مگر میں سدا تم کو سراہوں گا
ستم کوئی بھی تم ڈھاوْ
اگر تم بھول بھی جاوْ
مگر سن لو میرے ہمدم
کہ تم سے یہ میری الفت
کبھی بھی کم نہیں ہو گی
تمہی کو میں نے چاہا ہے
سدا تم کو ہی چاہوں گا ...!!!!!
No comments:
Post a Comment