Monday, January 26, 2015

دعاؤں میں بسے لوگو!

دعاؤں میں بسے لوگو!

سنو
یہ رابطوں کی دنیا ہے
رابطوں سے رشتے ہیں
چاہتوں کے یہ سنگم
خوشیوں کے یہ آنگن
دوستی کے یہ بندھن
ہم کو یا د آئیں گے

آنے والے سالوں میں

کس کے سنگ ہنسنا ہے
کس سے مل کر رونا ہے
کب یہ اپنے بس میں ہے
مگر آسمان کی جانب
پھیلے ہاتھ کہتے ہیں
دل سے دل کا ہر تعلق
معتبر دعا سے ہے

دعاوں میں بسے لوگو
جہاں بھی رہو
سدا خوش رہو 

1 comment:

  1. عاجزانہ التماس ہے کہ میرا نام لکھ کے شئیر کی جائے , بہت سی جگہوں پہ پوسٹ ہوئی نام کہیں نہیں. العرض تحریم ڈوگر

    ReplyDelete