تمھیں کیا علم ہے اس کا
کہ دکھ کیا چیز ہوتے ہیں
گر تم پیڑ ہوتے
اور تمھاری زرد رو شاخیں
دعائے برگ و گل کرتیں
کوئ جھونکا بہاروں کا
تمھاری بے ثمر شاخوں سے
کترا کر گزر جاتا
تمھیں احساس تب ہوتا
کہ دکھ کیا چیز ہوتے ہیں
اگر تم ریت ہوتے
اور تمھارے تشنہ لب ذرے
کڑکتی چلچلاتی دھوپ میں
پانی کی بوندوں کو ترس جاتے
کوئ بادل کا آوارہ سا ٹکڑا
گرجتا، طنز کرتا
اور بن برسے گزر جاتا
تمھیں احساس تب ہوتا
کہ دکھ کیا چیز ہوتے ہیں
No comments:
Post a Comment