Friday, April 17, 2015

تمھیں کیا علم ہے اس کا

تمھیں کیا علم ہے اس کا 
کہ دکھ کیا چیز ہوتے ہیں
گر تم پیڑ ہوتے 
اور تمھاری زرد رو شاخیں
دعائے برگ و گل کرتیں 
کوئ جھونکا بہاروں کا
تمھاری بے ثمر شاخوں سے
کترا کر گزر جاتا
تمھیں احساس تب ہوتا 
کہ دکھ کیا چیز ہوتے ہیں
اگر تم ریت ہوتے
اور تمھارے تشنہ لب ذرے
کڑکتی چلچلاتی دھوپ میں
پانی کی بوندوں کو ترس جاتے
کوئ بادل کا آوارہ سا ٹکڑا
گرجتا، طنز کرتا 
اور بن برسے گزر جاتا
تمھیں احساس تب ہوتا 
کہ دکھ کیا چیز ہوتے ہیں

No comments:

Post a Comment