محبت
عمومی طور پے لوگ محبت کی دو اقسام بیان کرتے ہیں..حقیقی محبت اور مجازی محبت.
ہمارے ہاں لڑکی اور لڑکا کی محبت کو ہی اکثر محبت کا نام دیا جاتا..اسی لیے آپ کبھی بھی محبت کا ذکر کریں تو سننے والے کے دماغ میں فوراً لڑکی لڑکا والی محبت کا تصور بن جاتا ہے...مجھے لگتا ہے کہ لوگوں نے خواہش اور لالچ کا نام بگاڑ کے محبت رکھ دیا ہے..آپ دنیا کی جتنی بھی مشہور پریم کہانیاں دیکھ لیں.لیلیٰ مجنوں سے ہیر رانجھا اور.سسی پنوں سے سوہنی مہنیوال تک ان سب کی محبت یک طرفہ تھی یاں دو طرفہ لیکن ان تمام شہرت یافتہ کہانیوں میں محبوب اور محب کا ملن نہیں ہُوا.تبھی ان کی محبت نے ایک کہانی کی شکل اختیار کی..اور شہرت پائی.کوئی ایک بھی ایسی مشہور کہانی ہے جس میں ملن ہوا اور ملن کے بعد بھی لازوال محبت رہی.نہیں ایسی کوئی بھی کہانی نہیں ہے. اگر ہم کہیں ان کی شہرت کی وجہ محبت میں بہت پاگل پن یاں دونوں نے ایک دوسرے کے لیے بہت مشکلات برداشت کی بہت قربانیاں دیں.اور کچھ نے جان بھی دے دی. اور اسی کو محبت کہتے ہیں.تو یہ غلط ہے.اگر کسی چیز کے لیے مشکلات برداشت کرنا جان دے دینا محبت ہے تو انسان اپنا پیٹ پالنے کے لیے اور اپنی خواہشات پوری کرنے لیے بھی بہت قربانیاں دیتا ہے بہت مشکلات سہتا ہے.حتٰی کے جان بھی گوا بیٹھتا ہے.اور بہت سے غیر قانونی راستے بھی اختیار کرتا ہے.اس لحاظ سے سب سے بڑی محبت تو یہی ہونی چاہئے..اور اسی کی کہانیاں مشہور ہونی چاہئے.لیکن ایسا نہیں کیونکہ یہ لالچ اور خواہش میں شمار ہوتا ہے.اور اسی طرح انسان کو ہر اس چیز کی ضرورت اور خواہش ہوتی ہے جو اسکی پہنچ میں نہیں ہوتی.اور جتنی وہ چیز دور ہوتی جاتی ہے طلب بڑھتی جاتی ہے اور پاس آنے پہ طلب اور قدر گھٹتی جاتی ہے.اور یہ چیز پیسہ گاڑی گھر دولت شہرت عورت/مرد کچھ بھی ہو سکتا ہے.اور اسے ہی ہم محبت کا نام دیتے ہیں جبکہ یہ مادی خواہش اور لالچ کے سوا کچھ بھی نہیں.
بلکل اسی طرح کچھ لوگ کہتے ہیں مجھے فلاں سے محبت ہے کیونکہ اس کی آنکھیں بہت پیاری ہیں آواز پیاری ہے وغیرہ وغیرہ یہ محبت تو نا ہوئی.ایسے تو لوگ یہ بھی کہتے ہیں مجھے فلاں گاڑی پسند ہے فلاں گھر پسند ہے کیونکہ اس میں فلاں فلاں خصوصیات ہیں...یعنی اگر یہ خوبیاں نا ہوئیں یاں نا رہیں تو محبت ختم.
محبت اسے کہتے ہیں.جو ماں اپنی اولاد سے کرتی ہے.اولاد دور ہو پاس ہو سچی ہو جھوٹی ہو چور ہو نمازی بچہ ہو بوڑھا ہو.نیک ہو گنہگار ہو خوبصورت ہو یاں بدصورت.. اولاد کسی بھی حالت کسی بھی شکل کسی بھی عمر کی ہو مگر ماں ہمیشہ محبت کرتی ہے.بے شمار کرتی ہے اور لازوال محبت کرتی ہے.یہ ہے محبت. اور ماں کی اس بے جا اور خالص محبت کی وجہ بھی محبتِ حقیقی کی ملاوٹ ہے.کیونکہ اللہ تعالی نے اپنی بے پناہ محبت کا کچھ حصہ ماں کو عطا کیا ہے...اس کے علاوہ دنیا میں محبت نام کی چیز ہے ہی نہیں اور اگر ہے تو صرف ضروت خواہش اور لالچ ہی ہے.جسے محبت کا نام دے دیا گیا .دنیا میں محبت کی صرف ایک ہی قسم ہے اور وہ ہے حقیقی محبت.
No comments:
Post a Comment