یارب تری مرضی
تو جو بھی امتحاں لے لے
نہیں ہم جانتے جن کو
انھی کا ہمسفر کردے
جو اس جیون سے پیارے ہوں
انھیں ہم سے جدا کر دے
تری مرضی یارب !
تو چاہے آگ پانی ہو
تو چاہے برف جلتی ہو
تو چاہے پھول چبھتے ہوں
تو چاہے خار خوشبو دیں
جسے چاہے بتا دے تو
محبت کس کو کہتے ہیں
جسے چاہے سکھا دے تو
عبادت کس کو کہتے ہیں
جسے چاہے ملا دے تو
جسے چاہے جدا کر دے
وہ جس نے غم نہ دیکھے ہوں
اسے غم آشنا کر دے
تری مرضی تو بن مانگے
سبھی کچھ ہی عطا کر دے
تری مرضی یارب !
تو چاہے سب فنا کر دے
یارب تری مرضی
تو جو بھی امتحاں لے لے
ہمیں جس حال میں رکھے
فقط اتنی گذارش ہے
توجو بھی امتحاں لینا
ہمیں بس سرخرو کرنا
No comments:
Post a Comment