شام کے اجالوں پر
اپنے نرم ہاتھوں سے
کوئ بات اچھی سی
کوئ خواب سچا سا
کوئ بولتی خوشبو
کوئ سوچتا لمحہ
جب بھی لکھنا چاھو گے
سوچ کے دریچوں سے
یاد کے حوالوں سے
میرا نام چپکے سے
تم کو یاد آۓگا
ہاتھ کانپ جائیں گے
شام ٹھر جاۓ گی
میری یاد آۓ گی
میری یاد آۓ گی
No comments:
Post a Comment