Saturday, April 25, 2015

محبت بے وفا ہرگز نہیں ہوتی

محبت بے وفا ہرگز نہیں ہوتی
محبت کرنے والے
لاکھ اندیشوں میں گھر جائیں
محبت کرکے پچھتائے
تو ان کے اپنے کہنے سے
محبت بے وفا ہرگز نہیں ہوتی
محبت صرف ایک طرز عبادت ہے
محبت خود خدا ہرگز نہیں ہوتی
محبت ایک دیا ہے
جو فصیل دل پر روشن ہے
محبت نفی کی پہچان کا
پہلا حوالہ ہے
محبت اُجالا ہے
محبت کی نہیں جاتی
یہ ہو جاتی ہے اکثر
اور ہو جائے تو
تڑپاتی ہے
تڑپاتی بھی ایسی ہے
رگوں میں خون چلتا ہے نہ رکتا ہے
سراپا اجنبی زخموں سے دُکھتا ہے
محبت روگ بن جاتی ہے
روگ ایسا
کہ کوئی کام کرنے کو جی نہیں چاہتا
حد یہ کہ مرنے کو جی نہیں چاہتا
لیکن
محبت بے وفاہر گز ہوتی

No comments:

Post a Comment