Tuesday, April 7, 2015

بےزمین لوگوں کو

‏بےزمین لوگوں کو
بے قرار آنکھوں کو
بد نصیب قدموں کو
جس طرف بھی لے جائیں
راستوں کی مرضی ہے

‏بے نشان جزیروں پر
بدگمان شہروں پر
بے زبان مسافر کو
جس طرف بھی بھٹکا دیں
راستوں کی مرضی ہے

‏روک لیں یا بڑھنے دیں
تھام لیں یا گرنے دیں
وصل کی لکیروں کو
توڑ دیں یا ملنے دیں
راستوں کی مرضی ہے

No comments:

Post a Comment