میں نے سوچا تھا یہی تم جو میرے ساتھ ہوئے
زندگی کتنی حسیں کتنی مکمل ہو گی
تیری چاہت کی پھواروں میں کٹیں گی شامیں
صبح بھی تیری محبت سے ہی طلوع ہو گی
ہاتھ میں ہاتھ لیئے آنکھوں میں کچھ خواب لیئے
سنگ چلنے سے تو رستے بھی بنیں گے منزل
میں نے چاہا تھا یہی تم جو میرے ساتھ چلو
زیست کا سارا سفر خود ہی سہل ہو جائے
خار بھی راہ کا یوں کھل کے کنول ہو جائے
مگر یہ زندگی کچھ اور ڈگر پر چل دی
No comments:
Post a Comment