Monday, April 13, 2015

مگر یہ زندگی کچھ اور ڈگر پر چل دی

میں نے سوچا تھا یہی تم جو میرے ساتھ ہوئے
زندگی کتنی حسیں کتنی مکمل ہو گی
تیری چاہت کی پھواروں میں کٹیں گی شامیں
صبح بھی تیری محبت سے ہی طلوع ہو گی
ہاتھ میں ہاتھ لیئے آنکھوں میں کچھ خواب لیئے
سنگ چلنے سے تو رستے بھی بنیں گے منزل
میں نے چاہا تھا یہی تم جو میرے ساتھ چلو
زیست کا سارا سفر خود ہی سہل ہو جائے
خار بھی راہ کا یوں کھل کے کنول ہو جائے
مگر یہ زندگی کچھ اور ڈگر پر چل دی

No comments:

Post a Comment