ایسا ہوسکتا ہے نا
کہ میں نے جان لیا ہو
تجھے تیری ذات کی گہرائی تک
تیری محفل سے لے کر تنہائی تک
ایسا ہوسکتا ہے نا
کہ میں نے بہت کرب سہا ہو
تیرے ستم سے لے کر تیری مسیحائی تک
اور ایسا بھی تو ہوسکتا ہے نا
کہ تجھے کوئی دکھ نہ ہو۔۔
میرے ملنے سے کے کر میری جدائی تک
ہاں
یقین کرو
ایسا ہوسکتا ہے شاید
کہ عمر بھر کیلئے کافی ہو
یہ دکھ
کہ میں نے سفر کیا
اپنی ذات سے لے کر
تیری ذات کی رسائی تک
No comments:
Post a Comment