Monday, April 20, 2015

ایسا ہوسکتا ہے نا

ایسا ہوسکتا ہے نا
کہ میں نے جان لیا ہو
تجھے تیری ذات کی گہرائی تک
تیری محفل سے لے کر تنہائی تک
ایسا ہوسکتا ہے نا
کہ میں نے بہت کرب سہا ہو
تیرے ستم سے لے کر تیری مسیحائی تک
اور ایسا بھی تو ہوسکتا ہے نا
کہ تجھے کوئی دکھ نہ ہو۔۔
میرے ملنے سے کے کر میری جدائی تک
ہاں
یقین کرو
ایسا ہوسکتا ہے شاید
کہ عمر بھر کیلئے کافی ہو
یہ دکھ
کہ میں نے سفر کیا
اپنی ذات سے لے کر
تیری ذات کی رسائی تک

No comments:

Post a Comment