Thursday, December 1, 2016

دعاؤں میں بسے لوگو

دعاؤں میں بسے لوگو
سنو
یہ رابطوں کی دنیا ہے
رابطوں سے رشتے ہیں
چاہتوں کے یہ سنگم
خوشیوں کے یہ آنگن
دوستی پیار کے یہ بندھن
ہم کو یاد آئیں گے
آنے والے سالوں میں
کس کے سنگ ہنسنا ہے
کس سے مل کے رونا ہے
کب یہ اپنے بس میں ہے
مگر آسماں کی جانب
پھیلے ہاتھ کہتے ہیں
دل سے دل کا ہر رشتہ
معتبر دعا سا ہے
دعاؤں میں بسے لوگوں
جہاں بھی رہو
سدا خوش رہو

No comments:

Post a Comment