Saturday, December 10, 2016

بہت بے حس سی لڑکی ہے

بہت بے حس سی لڑکی ہے
سدا خاموش رہتی ہے
بہت کم مسکراتی ہے
نمی آنکھوں میں رہتی ہے
بہت سوچوں میں رہتی ہے
بسی آنکھوں میں ویرانی
چھپی چہرے پہ حیرانی
اگر کوئی جو کچھ پوچھے
جوابی بات کہہ کر ۔ ۔ پھر
یونہی خامو ش رہتی ہے
بڑی بے حس سی لڑکی ہے
خود ہی میں گم ہی رہتی ہے
یہ کچھ مغرور لڑکی ہے ۔ ۔ ۔
.....................
یہ باتیں سٌن کے اس لڑکی کو
پھر کچھ یاد آتا ہے ۔ ۔ ۔
کبھی یہ لوگ کہتے تھے
بڑی چنچل سی لڑکی ہے
ہمیشہ مسکراتی ہے ۔ ۔
اور اکثر گنگناتی ہے ۔
چمکتا چاند سا چہرہ
کھنکتا شو خ سا لہجہ
دیے جلتے ہیں آنکھوں میں
بڑی شوخی ھے باتوں میں
فضائیں دیکھ کر اسکو
خوشی سے جھوم جاتی ہیں
چمکتی رات اسکے نین میں
سپنے جگاتی ہے ۔ ۔ ۔
تمازت دھوپ کی چہر ے پہ اسکے
گل کھلاتی ہے ۔ ۔ ۔
کبھی بارش کے موسم میں
سہانے کھیل کشتی کے
کبھی گڑیوں کی شادی ہو
کبھی گیتوں کی بازی ہو
یہ ہر دم پیش رہتی ہے
بڑی الہّڑ سی لڑکی ہے
یہ کتنی شو خ لڑکی ہے ؟
.............
مگر اب لوگ کہتے ہیں ۔ ۔
عجب بے حس سی لڑکی ہے
بہت کم مسکراتی ہے ،
سدا خاموش رہتی ہے
..........
انہیں معلوم کیسے ہو ؟
وفا کے قید خانے میں ۔
فرائض کے نبھانے میں
جو لڑکی دار چڑھتی ہے
جسے سپنوں کے بننے کی
سزائیں وقت نے دی ہوں ،
جو رسموں اور رواجوں کے
الاؤ میں ٌسلگتی ہو ۔ ۔ ۔
لبوں کی نوک پر جسکے ۔ ۔
گلے بے جان ہوتے ہوں
جسم کی قید میں ۔ ۔ ۔
جب روح اکثر پھڑپھڑاتی ہو
تو اک کمزور سی لڑکی ۔ ۔
یونہی بے موت مرتی ہے
تو پھر یوں لوگ کہتے ہیں ۔ ۔
بہت سنجیدگی اوڑھے ۔ ۔
عجب بے حس سی لڑکی ہے
بہت کم مسکراتی ہے ۔ ۔
سدا خاموش رہتی ہے !!

No comments:

Post a Comment