اُن محرم سوہنے بندوں سے
یہ بات چلی....یہ راز کھلا....
وہ نگری مست قلندر کی
وہ نگری نینن کنکر کی....
وہ سوز ہجر کا ویرانہ....
وہ محفل سوہنے دلبر کی....
وہ دشت بھری انجان ڈگر
وہ نینن انتر...پریم نگر....
وہ نگری رانجھن ماہی کی....
وہ نگری عشق کی نگری ہے....
وہ علی (رض) کے واصف (رح) یار کی ہے
وہ بلھے شاہ سرکار (رح) کی ہے....
گفتار کی ہے....کردار کی ہے....
اقبال (رح) کے کُل اَسرار کی ہے....
وہ جیت کے اندر ہار کی ہے....
وہ نگری سوہنے یار (ص) کی ہے....
وہ نگری....پالنہار کی ہے.....
وہ نگری عشق کی نگری ہے....
وہ نَحنُ اَقرَب والے کی....
الصَّمد نما....رکھوالے کی....
وہ کُل کے پالن والے کی
وہ وحدت جام پیالے کی....
وہ انا الحق کے نالے کی...
وہ اوّل عِشق نرالے کی....
وہ نگری رحمت والے کی....
وہ نگری عشق کی نگری ہے....
رحمان کی ہے...سبحان کی ہے
وہ نور شبیہہ جانان کی ہے...
جو بھیس بشر (ص)...معراج سفر....
اُس عرش بسے انسان (ص) کی ہے...
وہ عشق برس باران کی ہے....
وہ باعث کون مکان (ص) کی ہے....
وہ نگری اُس سلطان (ص) کی ہے....
وہ احمد عالیشان (ص) کی ہے....
ہم اور بھلا کیا کہتے ہیں...
اُس نگری اب آباد کرو....
ہم عشق میں ڈوبے بیٹھے ہیں....
یہ بیڑہ صاحب....پار کرو...
Wednesday, December 7, 2016
اُن محرم سوہنے بندوں سے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment