اسٹریٹ تھیٹر
ایک ننھے پلے کو
چار شریر بچے
دم سے پکڑ کے دائرے میں گھمارہے ہیں
(پلا سمجھ رہا ہے دنیا گھوم رہی ہے)
دوسرا کان
تیسرا پچھلی ٹانگ
چوتھا منتظر ہے اپنی باری کا
ان کی مائیں تماشہ دیکھ رہی ہیں
تالیاں بجا رہی ہیں
پلے کی ماں دور کھڑی
بے بس نظر آتی ہے
اس کے پاس احتجاج کے لیے لفظ نہیں
وہ محبت کے مفہوم سے نا واقف
دبوچ لیتی ہے ایک بچے کو
بچے کی ماں
بڑا سا پتھر اٹھاتی ہے
پاگل کتیا کا نعرہ لگاتے ہوئے
مارتی ہے
کتیا کے سر پر
کتیا مر جاتی ہے سات پلوں کو چھوڑ کے
کوئی ماتم نہیں کرتا
کتیا کے سر پر پتھر مارنے والی کو
دادوتحسین کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے
اور پلے اپنی دمیں چھپائے پھرتے ہیں
وجیہہ وارثی
No comments:
Post a Comment