Friday, December 2, 2016

میں بچھڑ رہی ہوں تم سے

ہائے........!!
کسی اذیت کے عالم میں
کہہ دیا آخر
کہ سب کچھ ٹھیک ہی ہورہا ہے
میں بچھڑ رہی ہوں تم سے
تو کیا گیا ہمارا
کچھ جانیں بچ گئیں، کچھ مان رہ گئے
میری مجبوریاں سمجھو
مجھے کچھ ضابطے کچھ رابطے بحال رکھنے ہیں
کچھ اور لوگ بھی ہیں میری زندگی میں
ان کے احسانوں کے خیال رکھنے ہیں
کچھ دنوں کی تو بات ہے
سب کچھ پہلے جیسا ہو جائے گا
تم بھی لوٹ جاؤ گے اپنی دنیا میں
کچھ نئے مشاغل تلاش لینا
.......
اُسے کیسے کہوں کہ
کچھ ٹھیک نہیں ہورہا
مان، جان، مجبوریاں، ضابطے، رابطے
سب کچھ بچ جائے گا شائد
لیکن.......
میرے اندر کا ایک انسان
جو تمہارے دم سے سانس لیتا تھا
وہ شائد مر جائے گا
.......یا......
کیسے کہوں کہ
وہ شائد مر ہی گیا ہے جب
تم نے کہا کہ
میں بچھڑ رہی ہوں تم سے
تو کیا گیا ہمارا.......

No comments:

Post a Comment