Friday, December 9, 2016

خدا کے فیصلے

خدا کے فیصلے

ابھی تو بندہء خالق کفن میں ہے
ابھی تو چار جانب لوگ بیٹھے گریہ کرتے ہیں
ابھی معصوم بچے باپ کے صدمے میں روتے ہیں
ابھی تو خون بھی تر ہے
ابھی تو قبر تک لاشہ نہیں پہنچا
فرشتوں نے ابھی مرحوم سے کچھ بھی نہیں پوچھا
سوالوں کے جوابوں کا ابھی بھی وقت باقی ہے
اور اک تم لوگ؟
کیسے ہو؟
بتاو نا!
کسی کے غم پہ آنسو تو بہانا ہی نہیں آتا
مگر
تم ڈھول باجے لے کے ایسے ناچتے ہو
اور پھر
خوشیاں مناتے ہو
بتاو نا!
خدا کے فیصلے ہاتھوں میں لے کے تم ہوئے پیدا؟
خدا نے آسماں سے تم حقیروں سے کبھی پوچھا
کہ جنت کس کو دینی ہے
جہنم کس کو دینی ہے
بتاو نا!
خدا نے آسماں سے تم حقیروں سے کبھی پوچھا
ذرا سوچو!
اگر اس شخص کے اعمال میں اک نیکی ایسی ہو
گناہوں پر جو بھاری ہو
خدا نے اس ذرا نیکی کے بدلے مغفرت کی تو؟
ارے دیکھو! یہاں دیکھو!
بتاو نا!
اگر اللہ نے تیری عبادت کو نہیں مانا؟
اگر تیری ذرا سی بات پر اللہ ناخوش ہو
بتاو تم حقیروں سے خدا پوچھے گا؟
اے بندے
میں جنت تم کو دے دوں یا جہنم میں تمہیں ڈالوں

وہ رب خالق ہے مالک ہے
وہ جو چاہے
کبھی تم سے نہ پوچھے گا

فیض محمد شیخ

No comments:

Post a Comment