اپنے جسم کے ٹکڑے کرکے پہروں سوچ بچار کے بعد میں نے اپنا ملبہ بیچا۔ ہاتھ تو ہاتھوں ہاتھ گئے ۔ پاوں بھی کوئی لے ہی گیا ۔ آنکھیں میں نے رکھ لی ہیں ۔ یہ میں اس کو بیچوں گا. جو تیری گلی میں رہتا ہو
No comments:
Post a Comment