تمہیں کیا علم ہے اس کا،
کہ دکھ کیا چیز ہوتے ہیں۔۔؟
اگر تم پیڑ ہوتے،
اور تمہاری زرد رو شاخیں،
دعائے برگ و گُل کرتیں،
کوئی جھونکا بہاروں کا،
تمہاری بےثمر شاخوں سے،
کترا کر گزر جاتا۔۔
تمہیں احساس تب ہوتا۔۔
کہ دکھ کیا چیز ہوتے ہیں۔۔!
اگر تم ریت ہوتے،
اور تمہارے تشنہ لب ذرّے،
کڑکتی چلچلاتی دھوپ میں،
پانی کی بوندوں کو ترس جاتے۔۔
کوئی بادل کا آوارہ سا ٹکڑا،
گرجتا ، طنز کرتا۔۔
اور بن برسے گزر جاتا۔۔
تمہیں احساس تب ہوتا۔۔
کہ دکھ کیا چیز ہوتے ہیں۔۔!!!
No comments:
Post a Comment