کچھ کہو
کچھ تو کہو
کوئ تیر سی بات
کوئ خنجر سا لہجہ
میرے نام کردو
کوئ ٹوٹا تارا
کوئ سوکھا ہوا پھول
بجھوا دو مجھے
کوئ جھوٹا آنسو
کوئ بودا جذبہ
دے ڈالو مجھے
کئ دن بیتے
کئ راتیں گزریں
مجھے کچھ نا ملا
میں خالی بہت ہوں
میں تنہا بہت ہوں
سیما مناف
No comments:
Post a Comment