غموں میں غرق راتیں ہیں
بہت پر درد باتیں ہیں
میری آنکھوں کے حلقوں کو
ذرا تم غور سے دیکھو
میں سونا چاہتا
ہوں پر
میری آنکھوں کو عادت ہے
تیری یادوں سے جلنے کی
اکیلے یوں سلگنے کی
میں آنکھیں بند کر تا ہوں
خیال یار سے ہٹ کر
سنو میں سو تو جاتا ہوں
میں کھو تو جا تا ہوں
مگر اتنی سی گزارش ہے
میرے خوابوں میں مت آنا
میرے خوابوں میں مت آنا
No comments:
Post a Comment