Thursday, December 8, 2016

چلو یہ مان لیتے ہیں!


کہ تیرے اور میرے درمیاں رشتہ نہیں کوئی
نہ تو میرے لیے دل میں کسک محسوس کرتی ہے
نہ میرے دل میں تیرے نام سے طوفان اٹھتا ہے
نہ تو باتوں کو میری یاد کر کے ہنستی رہتی ہے
نہ میں تیری ہنسی کے واسطے باتیں بناتا ہوں
نہ تو میرے لیے نظموں کے گلدستے سجاتی ہے
نہ میں تیرے لیے لفظوں کے موتی چنتا رہتا ہوں
نہ تیرے دل میں کوئی خوف ہے کہ ہم جدا ہوں گے
نہ میں اگلے جہاں کی بات دل میں لایا کرتا ہوں
نہ میرے ہاتھ میں تیرے لیے تحریر الفت ہے
نہ تیرے دل میں میرے واسطے کوئی محبت ہے
بھلا اب اور اپنے درمیاں کیسا تعلق ہو
ہمارے درمیاں تو اجنبیت بھی نہیں باقی
نہ تو میرے لیے اک اجنبی ہے ناشناسا ہے
نہ میں تیرے لیے اک اجنبی ہوں ناشناسا ہوں
ہمارے دل نہیں مانیں مگر ہم مان لیتے ہیں
کہ تیرے اور میرے درمیاں رشتہ نہیں کوئی
چلو ہم مان لیتے ہیں

No comments:

Post a Comment