یہ حقیقت ہے کہ افسانہ،کبھی سوچا نہیں
زندگی میں تجھ سا میں نے دوسرا دیکھا نہیں
ہر گھڑی بیتاب ہیں موسم بدلنے کے لیے
اک تمہاری یاد کا موسم کبھی بدلا نہیں
میں نے دیکھا تھا جسے احساس کی دہلیز پر
وہ مسافر،میرے گھر میں آج تک آیا نہیں
کون سا لمحہ تھا جس کے روبرو میں نے تجھے
اے مری خوشیوں کے ساتھی ٹوٹ کر چاہا نہیں
جانے کتنے جانے انجانے نگر پھرتا رہا
جانے کتنی بستیوں نے اس کو پہچانا نہیں
بات ہے کوئی یقینا،ورنہ خالد آج تک
اس طرح وہ بے سبب مجھ سے کبھی روٹھا نہیں
No comments:
Post a Comment