عزیز لوگو کہاں گئے ہو
اداس کر کے حیات میری
عزیز لوگو
کہاں سے ڈھونڈوں.وہ میٹھی باتیں
وہ دھیمے لہجے.وہ کھنکھناتی ہنسی تمھاری
.محبتوں بھرا وہ غصہ
تمام اپنوں کی ضرورتوں کا خیال رکھنا
ملال رکھنا
عزیز لوگو
تمھاری یادیں دلِ شکستہ کو
ناتواں سے ناتواں ترَ کر رہی ہیں.
عزیز لوگو
کبھی تو جواب میں آو تم
حقیقتوں کا روپ لے کر
جسم و روح پہ بھی گلاب رت ہو
عزیز لوگو
No comments:
Post a Comment