Sunday, December 21, 2014

انسانی جبلت

معلوم نہیں یہ انسانی جبلت ہے یا فرد واحد کا رویہ کے ایک طرف ہم آزادی رائے کی بات کرتے ہیں تو دوسری طرف اگر کوئی اختلافی بات کر دے تو مرنے مارنے پر تل جاتے ہیں. جب بھی دوسرا بندہ آپ کی سوچ یا رائے سے ہٹ کر بات کرتا ہے تو ہمارا رویہ یہ ہوتا ہے کہ ہم اپنے دماغ کو "دلیل" سے خالی کر لیتے ہیں اور "غصّے" سے بھر لیتے ہیں اور پھر آخر کار آخری حربے کے طور پر اسے راستے سے ہی ہٹا دیتے ہیں، یعنی نا رہے گا بندہ نا رہے گا اختلاف. جس دن ہم نے اپنے دماغ کو صرف دلیل سے بات کرنے کا عادی بنا لیا تو دنیا میں کافی ساری قتل و غارت ختم ہو جایے گی.

No comments:

Post a Comment