اسلام و علیکم
اس کی بنیادوں میں ھے تیرا لهو، مرا لهو
اس سے تری آبرو ھے اس سے مری آبرو
ھمارے بزرگوں نے اپنے خون سے سنیچا. بڑی قربانیاں دے کے یه وطن حاصل کیا.کتنے بیٹے شهید ھوۓ ،کتنی ھی ماؤں کی گود اجڑی، کتنی بیٹیاں اپنے ماں باپ سے بچھڑ گئیں، کتنے خاندان اجڑ گۓ تو ھم سب کو اپنا ارض وطن ملا.
اور اب اسی ارض پاک په روز کسی کا بیٹا کسی کا باپ کسی کا بھائ کسی کی بهن بم دھماکے میں شهید کیے جاتے ھیں.عزت ، جان ، مال کا عدم تحفظ ھے.
اور ان ظالم دهشت گردوں نے اب تو بربریت کی انتها ھی کر دی کیا قصور تھا ان پھولوں کا جن کو بیدردی سے مسل دیا گیا کونسی آنکھ ھے جو اشکبار نه ھوئ ھو
تاریخ پهر سے دهرائ گئ کیا عالم ھو گااس ماں کا جس کا پھول یا کلی گھر واپس نه لوٹیں ھونگے
لمحه فکر ھے ارباب اختیار کیلیۓ.......؟؟
No comments:
Post a Comment