Thursday, December 18, 2014

غم و اندوہ کی ان گھڑیوں

دوستو ۔۔۔۔۔ بہت عزیز دوستو

غم و اندوہ کی ان گھڑیوں میں کہ جب اچھے برے کی پہچان کرنے کی صلاحیت مفلوج ھو جاتی ھے، عین اس وقت اسلام دشمن طاقتیں بھی متحرک ھو جاتی ھیں۔

ھم دکھ ، شدید دکھ سہہ رھے ھیں، آنکھیں ویران ھیں اور سینے جل رھے ھیں، یہ ھمارے بچے تھے، یہ ھماری ھی مائیں اور بہنیں ھیں جن کے گھر ان ظالم درندوں نے اجاڑ دئیے۔ ھم عہدکرتے ھیں کہ ان سے بدلہ لیں گے، جس کے جو بس میں ھوا، وہ ان کے خلاف اپنا کردار ادا کرے گا۔

لیکن ایک بات آپ سب کے گوش گزار کرنا تھی، عین اسی وقت ایسی بہت سی اسلام دشمن قوتیں بھی سرگرم عمل ھو گئی ھین جو علماء کو ملاں اور جہادی ملاں کہہ کر مخاطب کرتے ھیں، اسلامی شعائر کا مزاق اڑا رھے ھیں، حتی کہ 1400 سال پہلے کے ھمارے اکابرین تک کی تضحیک سے باز نہیں آتے۔

آپ کو یہ نام نہاد دانشور، ادبی لبادے اوڑھے توھین آمیز تبصرے اور اندر کی خباثت اگلتے نظر آئیں گے، ان سے محتاط رھئیے۔ ان کے مقاصد سے آگاہ رھئیے۔ ایسے ادب پر، ایسی دانش پر ھزار بار لعنت بھیجئے۔

اگر کوئی اسلام کا نام لے کر کوئی برا فعل کرتا ھے، ظلم کرتا ھے تو کیا اسلام ترک کر دینا چاھئیے؟ 

اور یقین جانئیے، یہ ان کا غم ھے ھی نہیں، یہ مگرمچھ کے آنسو بہا کر یہ ظاھر کرتے ھیں کہ اس سانحے پر تکلیف مین ھیں، اس سانحے سے پہلے بھی انہیں یہود و ھنود ھی میں تمام اچھائیاں نظر آتی تھیں، اور اب تو ان کے منہہ سے جھاگ بہتا دیکھ سکتے ھین آپ۔

پاکستان ھی کی بات لیجیے۔۔ یہاں صرف یہ ظالم درندے ھی نہیں بستے۔۔ میرے بہت سے خوبصورت لوگ بھی اسی معاشرے کا حصہ ھیں، جن کے دل کسی کی تکلیف پر تڑپ اٹھتے ھیں، 

ان نام نہاد ادیبوں ، شاعروں کو ایدھی کی تعریف میں ایک جملہ کہنے کی کبھی توفیق نہیں ھو گی، لیکن جونہی کوئی بدبخت ایدھی کو لوٹے گا، یہ پاکستان کے خلاف واویلا شروع کر دیں گے۔ ایدھی بھی کیا اسی سرزمین کا سپوت نہیں؟

دوسری طرف آپکو ایسے لوگ بھی ملیں گے جو اس درندگی کو ٹھیک ثابت کرنے کی کوشش کریں گے، جھوٹ بولیں گے اور اسلامی حوالے دیں گے، یہ انہیں درندوں کے، وحشیوں کے ساتھی ھیں۔ ان کے بہکاوے میں مت آئیے۔ ان کی خباثت کا اسی سے اندازہ لگا لیجیے کہ بچوں کے قتل کو درست ثابت کر رھے ھوں گے۔

ھمیں بہت محتاط رہ کر آگے بڑھنا ھے۔۔۔ اس جھاڑ جھنکاڑ سے دامن کو بچاتے ھوئے گزرئیے۔ چند لوگوں کے گھناؤنے فعل کو مذھب سے نفرت کی بنیاد نہ بنائیے۔۔۔ ورنہ یہ لوگ اپنے گندے، غلیظ مقاصد میں کامیاب ھو جائیں گے۔

اللہ اور رسول صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خاطر ھماری جانیں بھی حاضر۔۔ کیا آپ لوگ یہ چاھتے ھیں کہ مذھب کے بغیر زندگی گزاریں؟ ھم پہلے ھی مذھب سے دور ھو چکے ھیں، ضرورت اس امر کی ھے اپنی زندگیوں کو اللہ اور اس کے رسول صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا کے تابع کریں، تاکہ دنیا اور آخرت میں سرخرو ھوں، نہ کہ مذھب کو اپنی زندگی سے نکال دیا جائے۔

اللہ ھم سب کو ھدایت کے راستے پہ رکھے ۔۔۔ اللہ ھمارا حامی و ناصر ھو۔

No comments:

Post a Comment