Sunday, December 14, 2014

دل کا سکون

دل کا سکون.....

آج کی دنیا ترقی یافتہ دنیا کہی جاتی ہے مگر یہ تمام ترقیاں صرف ”چیزوں ” کی ہوئی ہیں ..جہاں تک ” انسان” کا تعلق ہے وہ بدستور غیر ترقی یافتہ حالت میں پڑا ہوا ہے...انسان پیچھے ہے اور چیزیں آگے..

سب سے بڑی چیز جو انسان چاہتا ہے وہ سکون ہے..مگر آج تک کسی کو سکون حاصل نہیں... جدید مادی ترقیوں نے یہ کیا ہے کہ انسان سے اس کا سکون چھین لیا ہے...یہ ترقیاں انسان کو سکون دینے میں سراسر ناکام ہوئی ہیں...

موجودہ دنیا میں عجیب تضاد نظر آتا ہے یہاں سامانِ سکون ہے مگر سکون نہیں....
یہاں قہقہوں کا شور ہے مگر دل کا چین نہیں یہاں خوشی کے اسباب کے ڈھیر لگے ہیں مگر حقیقی خوشی کہیں دکھائی نہیں دیتی...

اس کی وجہ کیا ہے ...? اس کی وجہ بلکل سادہ ہے.. ہم روح جیسی برتر چیز کو مادہ جیسی کمتر چیز کے ذریعہ خوش کرنا چاہتے ہیں... ایسا اس دنیا میں ہونا بلکل ممکن نہیں..

جولین آف ناروچ ( Julian of Norwich) نے صحیح کہا ہے 

ہماری روح کبھی ان چیزوں میں سکون نہیں پاسکتی جو خود اس سے نیچی ہوں...
Our soul may never rest in things that are beneath itself.

انسان اشرف المخلوقات ہے وہ ہماری معلوم دنیا کی سب سے برتر مخلوق ہے اس کائنات میں انسان کے اوپر صرف ایک ذات ہے اور وہ خود خالق ہے...یہی واقعہ یہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ انسان کے لیے سکون اور راحت کا واحد ذریعہ صرف یہ ہے کہ وہ اپنے خالق کو پالے اس سے کمتر کوئی چیز اس کے لیے سکون کا ذریعہ نہیں بن سکتی...

یہی حقیقت ہے جو قرآن میں ان لفظوں میں بیان کی گئی ہے ..

جو لوگ ایمان لائے اور ان کے دلوں کو اللہ کی یاد سے اطمینان ملتا ہے..جان لو , اللہ کی یاد سے ہی دلوں کو اطمینان ہوتا ہے.. ( الرعد 28 ) 

No comments:

Post a Comment