ہم ادھورے لوگ
کچھ بھی تو
مکمل نہیں کرتے
پیار ادھورا
نفرت ادھوری
گناہ ادھورا
ثواب ادھورا
ہجر ادھورا
وصل ادھورا
سبھی نامکمل
چہرے بھی دو
سوچ بھی متغیر
حقیقت میں منافق
تبھی تو عمر بھر
منزل ملتی ہے
نہ سکوں ملتا
بے لذت سے گناہ
ادھوری سی عبادت
پھر کیسے ممکن
کہ قرار آجاے
تو کیوں نا پھر
مکمل کریں خود کو
گناہ ہو تو مکمل
ثواب ہو تو مکمل
No comments:
Post a Comment