Thursday, October 20, 2016

میری مانو تو لوٹ آؤ

تمہارے خط ابھی بھی
رات کی تنہائی میں
مجھ سے تمہاری بات کرتے ہیں
بہت سے سال گزرے۔ہیں
بہت سا وقت بیتا ہے
میری چاہت نہیں بیتی
میری ہمت نہیں گزری
ابھی کچھ بھی نہیں بدلا
اگر چاہو اگر سمجھو
میری مانو تو لوٹ آؤ
میری مانو تو لوٹ آؤ

No comments:

Post a Comment