Thursday, October 20, 2016

بے چاری محبت مظلوم محبت

جذبوں کی ہیجانی
آنکھوں کا نشہ
دیکھنے دکھانے کی چاہ
چڑھتی جوانی کا
بے کراں خمار
ذرا سا التفات
ذرا سی کشش
لو ہو چکی محبت
ہر پل ساتھ
ہر پل بات
دیکھنا دکھانا
ملن اور فراق
چند لمحوں میں
جان چکے
دیکھ چکے سب
اور پھر
چڑھتا دریا
اترنے لگتا
آنکھوں کا نشہ
جذبوں کا خمار
سرد ہونے لگتا
شروع ہوتا پھر
پت جھڑ کا موسم
اور آنکھوں کا ساون
اور محبت ختم
ہاہا محبت
بے چاری محبت
مظلوم محبت

No comments:

Post a Comment