جذبوں کی ہیجانی
آنکھوں کا نشہ
دیکھنے دکھانے کی چاہ
چڑھتی جوانی کا
بے کراں خمار
ذرا سا التفات
ذرا سی کشش
لو ہو چکی محبت
ہر پل ساتھ
ہر پل بات
دیکھنا دکھانا
ملن اور فراق
چند لمحوں میں
جان چکے
دیکھ چکے سب
اور پھر
چڑھتا دریا
اترنے لگتا
آنکھوں کا نشہ
جذبوں کا خمار
سرد ہونے لگتا
شروع ہوتا پھر
پت جھڑ کا موسم
اور آنکھوں کا ساون
اور محبت ختم
ہاہا محبت
بے چاری محبت
مظلوم محبت
No comments:
Post a Comment