میرے نقش گر میرے کوزہ گر
مجھے توڑ دے مجھے توڑ دے
میں خزارں رسیدہ شجر ہوں اک
مجھے پھر سے اذن بہار دے
میری زندگی کو نکھار دے
مجھے بخش پھر سے حیات نو
مجھے گوندھ طیبہ کی خاک میں
میرا گھر مدینے میں ہو کہیں
میرے دل میں کنبد سبز ہو
میرے سر میں طیبہ کی دھول ہو
میرے نقش گر میرے کوزہ گر
میرے نقش پھر سے بنا نئے
میرے خال وخد کو سنوار دے
جو میرے نصیب میں یہ نہیں
مجھے چاک پر سے اتار دے
شاعر کون ہے؟
ReplyDelete