Monday, October 17, 2016

میرے نقش گر میرے کوزہ گر

میرے نقش گر میرے کوزہ گر
مجھے توڑ دے مجھے توڑ دے
میں خزارں رسیدہ شجر ہوں اک
مجھے پھر سے اذن بہار دے
میری زندگی کو نکھار دے
مجھے بخش پھر سے حیات نو
مجھے گوندھ طیبہ کی خاک میں
میرا گھر مدینے میں ہو کہیں
میرے دل میں کنبد سبز ہو
میرے سر میں طیبہ کی دھول ہو
میرے نقش گر میرے کوزہ گر
میرے نقش پھر سے بنا نئے
میرے خال وخد کو سنوار دے
جو میرے نصیب میں یہ نہیں
مجھے چاک پر سے اتار دے

1 comment: