تمھاری یاد ____
فقط ایک پھول!
پرندے لوٹتے دیکھے، تو یہ دھوکا ہوا مجھ کو
کہ شاید جستجو میری،
یا کوئی آرزو میری،
ترے در سے پلٹ آئی
مجھ ےتنہا بیاباں سے گزرتے لگ رہا ہے ڈر
جدائی کے شجر کی اب حفاظت بس سے باہر ہے
یہ پانی آنکھ سے گرتا،
اگر سیلاب ہو جائے
یہ پیلی دھوپ، مہکی رُت،
سراب و خواب ہوجائے
تو پھر اس تشنہ روش میں ،
پھوٹتی کلیوں کے سب نغمے
سنانے کو ترستی خواہشیں، ناکام ٹہریں گی
مثالِ رفتگاں ، جاتے ہوئے مہکے ہوئے لمحے
خزاں کے زرد پتوں کے لئے ہی قرض لے آؤ
مسلسل جو اُداسی پر اداسی،
یوں برستی ہے
کہیں مرجھا نہ دے، سرسبز اس شاخِ محبت کو
تعلق کی بھی میری جان ، اک میعاد ہوتی ہے
پھر اس کے بعد،
ہر بندھن سے جان آزاد ہوتی ہے
خزاں کی جیت سے پہلی
ذرا یہ دھیان کرلینا
کہ سینےمیں ، مرا دل ہے
فقط اِک پھول !!!
تمہاری یاد
سونی سونی ،خالی خالی
اک سرمئی حویلی میں
راگ !!
ستار نے چھیڑا ہے
اک جلتی مشعل لےکر شب ملنےکو آئی ہے
فانوسوں کی چھن چھن، چھن میں
جھلمل جھلمل، چاندنی پر
رقص، ہوا کا جاری ہے
سوکھی چنبیلی کی اک بیل
خستہ ستون سے لپٹی ہے
اور، تھرکتی لَو کا رنگ لےکر لاکھوں ننھے دیپ
دل کے طاق پہ جل اُٹھے ہیں
آئی جیسے
تمہاری یاد ..
Thursday, October 20, 2016
تمھاری یاد
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment