Tuesday, October 25, 2016

محبت ہم نے کی تھی ناں

محبت کے تعاقب میں
بالاۓ طاق رکھ دی تھی
انا اپنی خودی اپنی
مجھے یہ خوش گمانی تھی
کہ تم میری صداوں پر
کسی لمحہ تو پلٹو گے
کسی پل مڑکے دیکھو گے
بالاآخر لوٹ آوگے
مگر کچھ اس طرح تم نے ہنر سیکھا
نظر انداز کرنے کا
مجھے مایوس کرنے کا
میری تحقیر  کرنے کا
میری تزلیل کرنے کا
مگر چھوڑو بھی جانے دو
میری اجڑی ہوئ قسمت میں
چاہت ہی نہیں شاید
فقط اتنا بتادو کہ
محبت ہم نے کی تھی ناں

No comments:

Post a Comment