آپ دیواروں کے پار دیکھ سکتے ہیں۔
کسی کو دولت سے خرید سکتے ہیں۔ ایک پر آسائش گھر اور زندگی کی سہولتیں حاصل کر سکتے ہیں۔
آپ کے چاہنے والے درجنوں نہیں ہزاروں ہو سکتے ہیں۔
یہ جو لمحہ بہ لمحہ آپ زندگی جی رہے ہیں۔زندگی کی خوشیوں سے مسرتیں کشید رے ہیں۔ تو یقین مانیں آپ اپنے وقت کے خزانے سے اپنا وقت کم کرتے جارہے ہیں۔
آپ ہم اور سب ۔ سب کچھ دے کر بھی وہ وقت نہیں ٹال سکتے۔ جو ابتدائے آفرینش سے ہر ذی جان پہ آیا ہے۔
موت!!!
یہ الگ بات ہے کہ زندگی کی رنگینیوں میں کھو کر ہم اسے ۔ اس وقت کو بھول جاتے ہیں۔ تو ثابت یہ ہوا کہ یہ ہماری نادانی ہے۔
اس سے پہلے کہ آپ ۔ ہم ۔ ہم سب سے کچھ کرنے کا اختیار چھن جائے۔ ہمیں ان گزرتے لمحات اور زندگی کے خزانے سے کم ہوتے وقت میں سے اپنی توفیق بھر کچھ ایسا کام بھی کر جانا چاہئیے جو ہمارے اس دنیا میں نہ رہنے کے بعد بھی ہمارے لئیے خیر و برکت کا وسیلہ بنے۔
اور ایسا کرنا انسانوں کو دوسری جاندار چیزوں سے ممتاز کرتا ہے۔ ورنہ اپنے لئیے تو جنگل کے جانور بھی جیتے ہیں۔
اور اس دن ۔ جب وہ دن پہنچے گا۔ تو ہمارے ان گزرتے لمحات کا حساب صرف ہم سے لیا جائے گا۔
Wednesday, December 10, 2014
آپ دیواروں کے پار دیکھ سکتے ہیں
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment