ہوسکے تو مجھے بھلا دینا
اپنی ہر یاد کو مٹا دینا
میں ادھورا سا خواب ہوں جانم
بے تبسم گلاب ہوں جانم
میں بہت دور کی صدا جیسے
ایک بے وجہ سی دعا جیسے
ہے بجا میں نے محبت کی تھی
تجھ کو پانے کی جسارت کی تھی
میں نے چاہا تھا تجھے میرے صنم
میں تیرے ساتھ چلا تھا ہمدم
اب وہ انداز محبت ہی نہیں
تجھ کو پانے کی جسارت ہی نہیں
میں ترے ساتھ نہیں چل سکتا
آتش غم میں نہیں جل سکتا
ہو سکے تو مجھے بھلا دینا
میری ہر یاد کو مٹا دینا
No comments:
Post a Comment